روسی صدر ولادیمیر پیوٹن دو روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے ہیں۔ ان کی آمد سے قبل بھارتی عوام کی جانب سے ان کے لیے کی گئی پوجا اور دیگر دلچسپ مناظر نے انٹرنیٹ صارفین کی خوب توجہ حاصل کرلی ہے۔ جس پر بھارت سمیت دنیا بھر میں سوشل میڈیا صارفین دلچسپ تبصروں کا اظہار کر رہے ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جمعرات کی شام دو روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دہلی ایئرپورٹ پر روسی صدر کا استقبال کیا۔ جس کے بعد دونوں رہنما ایک ہی گاڑی میں ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔
یہ صدر پیوٹن کا یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد بھارت کا پہلا دورہ ہے۔ اس دورے میں ان کے ساتھ روسی وزیرِ دفاع اینڈری بلیوس بھی شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان لڑاکا طیاروں اور ایئر ڈیفنس سسٹمز سے متعلق ممکنہ معاہدوں پر بات چیت کا امکان ہے۔
دہلی ایئرپورٹ پر صدر پیوٹن کے استقبال میں خصوصی ثقافتی رقص کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں مقامی خواتین نے روایتی انداز میں رقص کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے بھارت پہنچنے سے قبل ریاست اتر پردیش کے علاقے وارانسی میں انکے لیے خصوصی پوجا کا اہتمام کیا گیا۔
پوجا کی اس تقریب میں روسی صدر کی فریم شدہ تصویر کو میز پر سجایا گیا۔ ویڈیو میں خواتین کو بھجن گاتے اور صدر پیوٹن کی تصویر کی آرتی اتارتے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ مرد بھارتی پرچم لہراتے نظر آرہے ہیں۔
یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ انٹرنیٹ پر صارفین نے جہاں اس ویڈیو کے حوالے سے دلچسپ تبصرے شیئر کیے وہیں اسی کی دیکھا دیکھی نئے انداز بھی اختیار کیے۔
ایک صارف نے روسی صدر کو پنڈت کا روپ دیتے ہوئے ان کی تصویر شیئر کی اور انہیں ‘ولادیمیر پیوٹن’ اچاریا کا لقب دے ڈالا۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے موقع پر بھی بھارت کے مختلف علاقوں میں اسی قسم کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جس میں صدر ٹرمپ کے لیے خصوصی پوجا، یہاں تک کہ ان کے خصوصی مجسمے بھی بنائے گئے تھے۔
ایکس پر ہی صارف نے ان مناظر کو دوبارہ سے شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ‘وارانسی والے یہی سب کرتے ہیں کیا؟’
واضح رہے کہ صدر پیوٹن 23ویں بھارت۔روس سالانہ سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے نئی دہلی پہنچے ہیں۔ ان کے اس دورے کے موقع پر بھارت کی جانب سے روس کے ساتھ جنگی ہتھیاروں اور ایئر ڈیفنس سسٹمز کی خریداری کا امکان کے لیے معاملات طے کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
رواں سال مئی میں آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد سے مودی سرکار نے دفاعی حکومت عملی کے نام پر جنگی سازو سامان اور ہتھیاروں کی خریداری تیز کردی ہے۔ آپریشن سندور کے دوران بھارتی فضائیہ کی جانب سے ‘گیم چینجر’ قرار دیے گئے روسی ساختہ دفاعی سسٹم ‘S-400’ کی ناکامی کے بعد بھارت نے روس سے جدید دفاعی سسٹم کے حصول کی کوششیں شروع کردی ہیں۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator