آرٹیکل 243 میں تبدیلی سے جمہوری نظام متاثر ہوا تو مخالفت کریں گے: مولانا فضل الرحمان – Pakistan


جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ تاحال سامنے نہیں آیا، تاہم اگر اس میں صوبائی اختیارات میں کمی یا متنازع شقیں شامل کی گئیں تو ان کی جماعت بھرپور مخالفت کرے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر اب تک عمل درآمد نہیں ہوا اور حکومت نے اس پر عمل نہ کر کے پارلیمان کی توہین کی ہے۔ ان کے مطابق 26ویں ترمیم میں حکومت کو 35 شقوں سے دستبردار ہونا پڑا تھا، اگر وہ اب دوبارہ 27ویں ترمیم میں شامل کی گئیں تو یہ ناقابلِ قبول ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سودی نظام کے خاتمے کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور دینی مدارس کی رجسٹریشن کے معاملات بھی جمود کا شکار ہیں۔ مولانا کے مطابق حکومت آئینی اور مذہبی وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہی ہے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ہم صوبوں کو مزید بااختیار بنانے کی بات کرتے ہیں، این ایف سی ایوارڈ میں کمی یا صوبائی اختیارات میں کٹوتی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آرٹیکل 243 سے متعلق کوئی ایسی تبدیلی جو جمہوریت کے ڈھانچے کو متاثر کرے، قبول نہیں کی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کھینچ تان کر اکثریت حاصل کی جارہی ہے، اس کا نقصان ہوگا، کیونکہ موجودہ حکومت کو ہم نے کبھی عوام کی نمائندہ حکومت تسلیم نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی (ف) آئندہ بھی آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ضرورت پڑی تو پیپلز پارٹی سے ملاقات ضرور کریں گے، کیونکہ اس معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔


Source link

Check Also

نئے صوبوں کے لیے آئینی ترمیم ہوسکتی ہے، وفاقی وزیر صحت – Pakistan

نئے صوبوں کے لیے آئینی ترمیم ہوسکتی ہے، وفاقی وزیر صحت – Pakistan

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما اور وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *