امریکی سینیٹ میں مزید ایپسٹین دستاویزات جاری کرنے کا بل منظور – World

امریکی کانگریس نے بدھ کو بھاری اکثریت سے ایک تاریخی قانون منظور کیا ہے، جس کے تحت محکمہ انصاف (جسٹس ڈیپارٹمنٹ) کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ بدنام زمانہ مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق تمام سرکاری ریکارڈ، دستاویزات اور تحقیقات عام کرے۔ ایوانِ نمائندگان میں یہ بل ایک کے مقابلے میں 427 ووٹوں سے منظور ہوا، اور اس اعلان کے ساتھ ہی گیلری میں موجود ایپسٹین کے ہاتھوں ظلم سہنے والے ایک دوسرے سے لپٹ کر رونے لگے۔

صرف ایک ری پبلکن رکن کلی ہِگنز نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا۔

چند گھنٹوں بعد سینیٹ میں بھی یہ بل بغیر کسی مخالفت کے منظور ہو گیا، جس کا مطلب ہے کہ جیسے ہی ایوانِ نمائندگان کی کارروائی مکمل ہو کر بل صدر ٹرمپ تک پہنچے گا، وہ فوراً اسے قانون بنانے پر دستخط کریں گے۔

’میری ٹانگوں کو گھور رہا تھا‘۔۔۔ ایپسٹین متاثرہ خاتون کے ٹرمپ سے آدھی رات کو ہوئی ملاقات سے متعلق انکشافات

بل کے مطابق اٹارنی جنرل کو لازمی طور پر 30 دن کے اندر اندر ایپسٹین اور اُn کی ساتھی گِزلین میکسویل سے متعلق تمام ایسی دستاویزات جاری کرنا ہوں گی جو خفیہ نہ ہوں۔ ان میں ایپسٹین کے سفر کے ریکارڈ، ان سے جڑے لوگ اور اداروں کی تفصیل، تحقیقات سے متعلق اندرونی نوٹس، ای میلز اور دیگر مواد اور اُن تمام افراد کی فہرست شامل ہے جن کا ایپسٹین سے رابطہ تھا۔

البتہ ایسے نام اور تفصیلات چھپائی جا سکیں گی جو متاثرین کی شناخت ظاہر کریں یا کسی فعال وفاقی تحقیق کو نقصان پہنچائیں۔

یہ بل دو ارکان رپبلکن تھامس میسی اور ڈیموکریٹ رو خانا نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا، اور انہوں نے قیادت کی مخالفت کے باوجود اسے ووٹنگ تک لانے میں کامیابی حاصل کی۔ دونوں نے گزشتہ کئی دن ایوان میں حمایت بڑھانے کے لیے جدوجہد کی، تاکہ سینیٹ پر دباؤ بڑھ سکے۔

ایوان میں جب ووٹوں کا نتیجہ پڑھ کر سنایا گیا تو متاثرہ خواتین نے باہر موم بتیوں کی روشنی میں ایک مظلوم خاتون ورجینیا جیفری کو خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے اپریل میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ ایک اور متاثرہ خاتون اینی فارمر نے روتے ہوئے کہا، ”مجھے لگتا ہے وہ آج ہمارے ساتھ موجود ہے۔“


شروع میں صدر ٹرمپ اس بل کے مخالف تھے اور پسِ پردہ ری پبلکن اراکین کو اسے روکنے کی ہدایات دے رہے تھے، مگر جب انہیں اندازہ ہوا کہ ایوان کے بیشتر ارکان بل کے حق میں ہیں، تو انہوں نے اچانک اپنا مؤقف بدل دیا۔ اتوار کی رات انہوں نے اعلان کیا کہ ری پبلکن اس بل کے حق میں ووٹ دیں۔

اگرچہ ٹرمپ نے کہا کہ وہ بل پر دستخط کریں گے، انہوں نے ساتھ ہی ایپسٹین کے کچھ روابط کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا، جس پر متاثرہ خواتین نے شدید تنقید کی۔

ایک متاثرہ خاتون جینا لیزا جونز نے کہا: ”صدر ٹرمپ، براہِ کرم اسے سیاسی ایشو نہ بنائیں۔ یہ آپ کے بارے میں نہیں، ہمارے بارے میں ہے۔ آپ ہمارے صدر ہیں، ایسے رویے سے گریز کریں۔“

امریکی ڈارک سوسائٹی کا پردہ چاک کرنے والی خاتون نے ’خودکشی‘ کرلی

بل کے واحد مخالف کانگریس رکن کلی ہِگنز کا کہنا ہے کہ اس بل کی وجہ سے ”ہزاروں بے گناہ لوگوں کے نام“ بھی منظرِعام پر آ سکتے ہیں، جیسے گواہ، خاندان کے افراد یا وہ لوگ جن کا جرم سے کوئی تعلق نہیں۔

اسپیکر مائیک جانسن نے بھی کہا کہ وہ طریقۂ کار سے ناخوش ہیں، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ متاثرین کی شناخت سامنے آنے کا خطرہ موجود ہے۔

ایپسٹین ایک ارب پتی اور مجرم تھا جس پر نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال کے سنگین الزامات تھے۔ 2019 میں اس پر کم عمر لڑکیوں کی اسمگلنگ کا کیس چل ہی رہا تھا کہ وہ جیل میں مردہ پایا گیا۔ اسے خودکشی قرار دیا گیا، لیکن اس کے بعد سے ایپسٹین کے طاقتور رابطوں اور اُن لوگوں کے نام سامنے لانے کا مطالبہ بڑھتا چلا گیا۔

اب جبکہ ہزاروں صفحات پر مشتمل ریکارڈ پہلے ہی کانگریس کی نگرانی کمیٹی کو مل چکا ہے، اس نئے قانون سے توقع ہے کہ بہت سے ایسے نام اور تعلقات عوام کے سامنے آئیں گے جن کے بارے میں برسوں سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

متاثرین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ ”یہ انصاف کا صرف پہلا قدم ہے“ اور اب وہ چاہتے ہیں کہ حقائق بغیر کسی سیاسی مداخلت کے پوری دنیا کے سامنے رکھے جائیں۔


Source link

Check Also

نئے صوبوں کے لیے آئینی ترمیم ہوسکتی ہے، وفاقی وزیر صحت – Pakistan

نئے صوبوں کے لیے آئینی ترمیم ہوسکتی ہے، وفاقی وزیر صحت – Pakistan

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما اور وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *