انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں سات منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے 22 افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور لاشوں کو شناخت کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی شواہد کے مطابق آگ ممکنہ طور پر ڈرون کی بیٹری سے لگی۔
سینٹرل جکارتہ پولیس کے سربراہ کے مطابق دوپہر کے وقت پہلی منزل پر آگ لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے عمارت کی بالائی منزلوں تک پھیل گئی۔ انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور پولیس کی فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق عمارت میں ٹیرا ڈرون انڈونیشیا کا دفتر قائم ہے، جو جاپانی ‘کمپنی ٹیرا ڈرون کارپوریشن’ کا یونٹ ہے اور کان کنی سے لے کر زرعی شعبے تک مختلف مقاصد کے فضائی جائزوں کے لیے ڈرون سروسز فراہم کرتا ہے۔
حادثے کے وقت کچھ ملازمین عمارت میں موجود تھے اور دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے جبکہ دیگر دفتر سے باہر جا چکے تھے۔ فائر فائٹرز کی بڑی تعداد نے عمارت سے لاشوں اور لوگوں کو باہر نکالا جبکہ کچھ ملازمین ہنگامی سیڑھیوں کے ذریعے اوپر کی منزلوں سے نیچے اترے۔
سینٹرل جکارتہ پولیس کے سربراہ سوساتیو پورنومو کونڈرو کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق آگ ڈرون کی بیٹری سے لگی تاہم تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کاروباری افراد اور عمارت کے مالک سے بھی پوچھ گچھ کرے گی۔
کمپنی نے مقامی کمیونٹی اور کاروباری افراد سے معذرت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ 26 نومبر کو ہانگ کانگ میں بھی ایک بلند و بالا عمارت میں خوفناک آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب تک 160 تک جا پہنچی ہے۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator