ایبٹ آباد میں پولیس نے بے نظیر شہید ڈسٹرکٹ ہسپتال سے چار روز قبل اغوا ہونے والی لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کی لاش دورافتادہ پہاڑی علاقے ٹھنڈیانی روڈ، لڑی بنوٹا سے برآمد کر لی ہے۔ پولیس نے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔
ڈی پی او ایبٹ ہارون رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولہ ڈاکٹر وردہ کی سہیلی ردا جمعرات کے روز انہیں ہسپتال سے ساتھ لے کر گئی اور اغوا کے آدھے گھنٹے بعد ہی انہیں قتل کردیا گیا تھا۔ ملزمان کی نشاندہی پر آج صبح ڈاکٹر وردہ کی لاش کو برآمد کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمہ ردا نے ڈاکٹر وردہ کو اپنے گھر میں ملزمان ندیم پرویز اور شمریز کے قتل ساتھ مل کر قتل کیا۔ ڈی پی او ایبٹ آباد کے مطابق ڈاکٹر وردہ نے ملزمہ ردا کے پاس 67 تولے سونے کے زیورات رکھوائے تھے۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر وردہ کے لاپتہ ہونے پر پولیس نے ردا سمیت تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔ مقتولہ ڈاکٹر نے سہیلی کے پاس تقریباً 67 تولے سونے کے زیورات 2023 سے رکھوائے تھے، مقتولہ کی سہیلی انہیں زیورات واپس کرنے ساتھ لے گئی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزمہ ردا نے ڈاکٹر وردہ کو اپنے زیر تعمیر گھر میں لے جا کر ملزمان اورنگزیب اور ندیم کے حوالے کیا، جنہوں نے ڈاکٹر وردہ کو لڑی بنوٹا کے علاقے میں لے جا کر قتل کیا۔
پولیس نے ملزم ندیم اور ردا کی نشاندہی پر مقتولہ کی لاش برآمد کر کے اسے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا ہے۔
دوسری جانب لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے اغواء اور قتل کے خلاف بے نظیر شہید اسپتال کے ڈاکٹرز اور عملے نے احتجاجاً اسپتال میں تمام سروسز معطل کردیں۔
ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس اسپتال میں احتجاج کے بعد سڑکوں پر نکل آئے اور فوارہ چوک میں احتجاج کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی اور لیڈی ڈاکٹر کے قتل کو پولیس کی نااہلی قرار دیا۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر ڈاکٹر اسفندیار نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد واقعہ صوبائی حکومت کی ناکامی ہے۔ چار روز سے لاپتہ ڈاکٹر کی بازیابی کے لئے کچھ نہیں کیا گیا جو واقعہ محکمہ صحت اور خیبرپختونخوا پولیس کی نااہلی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل سے صوبے کے تمام اسپتالوں میں او پی ڈی بائیکاٹ ہوگا، خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔
ایبٹ آباد میں مقتولہ لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کی نمازِ جنازہ رحمت آباد میں ادا کردی گئی، نمازِ جنازہ میں ڈاکٹر وردہ کے لواحقین ڈاکٹرز اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔
بعدازاں ڈاکٹر وردہ کو رحمت آباد کے قبرستان میں سپردے خاک کر دیا گیا۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator