سینیٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟ – Pakistan

ایوان بالا (سینیٹ) نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری دینے کے بعد آئینی ترمیم کا بل منظور کیا گیا۔

27ویں آئینی ترمیم کے حق میں 64 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، جن میں پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے احمد خان بھی شامل تھے۔

27ویں ترمیم کی ایوان بالا سے منظوری کے بعد اب قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری دی جائے گی، جس کے بعد مکمل آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کے ایوان کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔

آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے اراکین حکومت کی لابی میں چلے جائیں گے جب کہ ترمیم کے مخالف اراکین اپوزیشن لابی میں چلے جائیں گے اور قومی اسمبلی کے دروازوں کو بند کر دیا جائے گا۔

اس موقع پر اراکین کی تعداد گننے کے لیے دونوں لابیوں پر موجود اراکین سے دستخط کرائے جائیں گے اور اس طرح گنتی شمار کی جائے گی۔



اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی گنتی کا اعلان کریں گے اور اگر مطلوبہ 224 اراکین یا زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہوئی تو آئینی ترمیم منظور ہو جائے گی۔

اس کے بعد وزیراعظم اس پر دستخط کر کے اسے منظوری کے لیے صدر مملکت کو ارسال کر دیں گے۔ صدر مملکت آئینی ترمیم پر دستخط کردیں گے جس کے بعد باقاعدہ طور پر ان ترامیم کو آئین کا حصہ بنا لیا جائے گا۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوگئی جب پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل اچانک ایوان میں نمودار ہوئے۔ ان کی آمد پر پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز چترالی نے ان سے پوچھا کہ ”آپ کیوں کھڑے ہیں؟“ جس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے مختصر مگر معنی خیز جواب دیا کہ ”مجبوری ہے۔“

ذرائع کے مطابق، ترمیم پر ووٹنگ سے قبل پی ٹی آئی کے حلقوں میں تشویش پائی جارہی تھی کہ سندھ اور خیبرپختونخوا سے پارٹی کے دو سینیٹرز سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں سینیٹرز ”لاپتہ“ ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہو رہی۔

سیف اللہ ابڑو کی اچانک ایوان میں موجودگی نے پارٹی کے اندرونی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے رہے ہیں جب کہ حکومتی اراکین اس صورتِ حال کو ”سیاسی پیش رفت“ قرار دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے۔


Source link

Check Also

Emirates set to operate world’s largest Starlink-enabled international wide-body fleet

Emirates set to operate world’s largest Starlink-enabled international wide-body fleet

Emirates set to operate world’s largest Starlink-enabled international wide-body fleet Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *