مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ امن مذاکرات کے لیے بیٹھک، اسرائیل اور حماس کے وفود پہنچ گئے – World

حماس اور اسرائیل کے وفود پیر کو مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ پہنچ چکے ہیں جہاں امریکا کی طرف سے دیے جانے والے غزہ امن منصوبے اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر مذاکرات ہوں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی حکام کو اس حوالے سے اُمید ہے کہ یہ مذاکرات غزہ میں جاری کشیدگی روکنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مؤثر ثابت ہوں گے۔

تاہم اسرائیل کے مذاکرات کار اور اسٹریٹیجک امور کے وزیر رون ڈرمر تاحال مذاکرات میں شریک نہیں ہوئے ہیں۔ تین اسرائیلی حکام کے مطابق وہ رواں ہفتے بعد میں مذاکرات میں شریک ہوں گے، اس حوالے سے ڈرمر اور اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان کی طرف سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق 54 سالہ رون ڈرمر وزیر اعظم نیتن یاہو کے قریبی اور انتہائی قابلِ اعتماد مشیروں میں سے ایک ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے وفد کی قیادت تنظیم کے جلاوطن غزہ سربراہ خلیل الحیہ کرنے والے ہیں جو اتوار کی شب مصر پہنچے ہیں۔

یہ خلیل الحیہ کی مصر میں پہلی آمد ہے جو گزشتہ ماہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔

مصر کی وزارتِ خارجہ کے مطابق فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے مجوزہ تبادلے پر بات چیت کی جائے گی۔ امریکی ایلچی اسٹیو وِٹکوف بھی غزہ جنگ بندی مذاکرات میں شامل ہوں گے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا بھی کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ہم تمام یرغمالیوں کی رہائی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

یاد رہے پاکستان سمیت آٹھ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں حماس کے مثبت اقدامات کا خیرمقدم کیا تھا۔

بیان میں وزرائے خارجہ نے حماس کی جانب سے غزہ کی انتظامیہ ایک عبوری فلسطینی انتظامی کمیٹی، جو آزاد ماہرین پر مشتمل ہو، کے حوالے کرنے کی آمادگی کے اعلان کا بھی خیرمقدم کیا۔



وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ پیشرفت ایک جامع اور دیرپا جنگ بندی کے لیے حقیقی موقع فراہم کرتی ہے جس سے غزہ کے عوام کو درپیش سنگین انسانی بحران کا ازالہ ممکن ہو سکے گا۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بات چیت بہت اچھے طریقے سے اگے بڑھ رہی ہے اور امید ہے کہ غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کو ’بہت جلد‘ رہا کر دیا جائے گا

وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تیکنیکی ٹیمیں آج دوبارہ مصر میں ملاقات کریں گی۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ بات چیت کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے مکمل ہونا چاہیے۔ میں سب سے کہہ رہا ہوں کہ تیزی سے کام کریں۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ بات چیت کامیابی کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

معاہدے میں ہمیں زیادہ لچک کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سب ہی متفق ہیں کچھ تبدیلیاں تو ہمیشہ ممکن رہتی ہیں۔

ورجینیا میں بحریہ کی دو سو پچاسویں سالگرہ پر خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے تین ہزار سال پرانا مسئلہ حل ہونے جا رہا ہے۔ امریکی فوج دنیا کی طاقتور ترین فوج ہے۔ امریکا کو امن سے رہنے دیا جائے۔ صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں بمباری ختم کرنے پر رضا مند ہیں۔


Source link

Check Also

Emirates set to operate world’s largest Starlink-enabled international wide-body fleet

Emirates set to operate world’s largest Starlink-enabled international wide-body fleet

Emirates set to operate world’s largest Starlink-enabled international wide-body fleet Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *