امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے خلاف ممکنہ زمینی کارروائی کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ منشیات اسمگلرز کے خلاف اعلانِ جنگ کی ضرورت نہیں، “جو امریکا میں منشیات لائے گا، ہم اسے مار ڈالیں گے۔
وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مختلف وجوہات کی بنا پر وینزویلا سے خوش نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں سمندر کے راستے منشیات کی آمد روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے وینزویلا کے قریب بی ون بمبار طیاروں کی موجودگی سے متعلق رپورٹس کی تردید کی۔
ٹرمپ نے کولمبیا کو منشیات کا گڑھ اور میکسیکو کو ’ڈرگ کارٹیلز‘ کے زیرِ اثر ملک قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چین فینٹانائل کی اسمگلنگ کے لیے وینزویلا کو استعمال کر رہا ہے۔
روسی تیل کمپنیوں پر پابندیوں سے متعلق سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ ”روس کو چھ ماہ بعد معلوم ہوگا کہ اِن پابندیوں کے کیا نتائج نکلتے ہیں۔“
مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کے حوالے سے کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ اسرائیل کوئی اقدام نہیں کرے گا۔ ان کے مطابق، ”اسرائیل امن معاہدے کے حوالے سے بہترین کام کر رہا ہے اور مغربی کنارے کے انضمام کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔“
صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ امریکا میں آدھے سے زیادہ قتل غیر قانونی تارکینِ وطن کے ہاتھوں ہوئے ہیں۔ انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”وہ کیوں چاہتے تھے کہ غیر قانونی تارکین امریکا آئیں؟ آخر 2 کروڑ 50 لاکھ غیر قانونی تارکین کو ملک میں آنے کی اجازت کیوں دی گئی؟“
ایک بار پھر الزام دہراتے ہوئے کہا کہ چین فینٹانائل کی اسمگلنگ کے لیے وینزویلا کو استعمال کر رہا ہے، مگر امید ظاہر کی کہ بیجنگ کے ساتھ ہونے والی ملاقات تعلقات میں بہتری کا باعث بنے گی۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator