دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں بھارت کا دارالحکومت دہلی ایک بار پھر پہلے نمبر پر آگیا ہے، جبکہ لاہور دوسرے نمبر پر موجود ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق دونوں شہروں کی فضا انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دی گئی ہے۔
فضائی آلودگی کے عالمی اشاریے ’ائیر کوالٹی انڈیکس‘ (AQI) کے مطابق لاہور میں آلودگی کی شرح 251 ریکارڈ کی گئی، جو خطرناک حد تک زیادہ ہے۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق شہر میں اوسط اے کیو آئی 210 سے 240 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دہلی کی بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث آج لاہور میں دھند اور اسموگ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ دیوالی کے موقع پر بھارت کے مختلف شہروں میں ہونے والی آتش بازی نے فضا کو مزید آلودہ کردیا ہے، جس کے اثرات سرحد پار یعنی پاکستان کے شہروں، خصوصاً لاہور، میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں اسموگ کے ہاٹ اسپاٹس پر اینٹی سموگ گنز کا استعمال جاری ہے تاکہ فضائی آلودگی میں کسی حد تک کمی لائی جا سکے۔ سموگ کنٹرول کرنے والی یہ جدید مشینری فضائی ذرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے، جس کے ساتھ ایئر کوالٹی مانیٹرز، ڈرونز کے ذریعے فضائی نگرانی اور پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر سردیوں میں فضائی آلودگی کی شدت بڑھ جانے کے باعث یہ اقدامات زیادہ ضروری ہو جاتے ہیں تاکہ شہریوں کی صحت کو بچایا جا سکے۔
پنجاب حکومت کے اسموگ میں کمی کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایئر کوالٹی انڈیکس کی پیش گوئی کے نظام سے ہاٹ اسپاٹس کی بروقت نشاندہی ہوتی ہے اور فوری کارروائی ممکن ہوتی ہے۔ اینٹی سموگ گنز لاہور کے مختلف حساس مقامات پر تعینات کی گئی ہیں جہاں پانی کا چھڑکاؤ اور دھول کو کنٹرول کرنے کے لیے مسلسل کام جاری ہے۔ علاوہ ازیں زراعت کی مشین کاری، فصلوں کی باقیات کی جلانے پر پابندی اور صنعتی یونٹس کی نگرانی کے لیے ڈرونز لگائے گئے ہیں تاکہ آلودگی کے اس بڑے مسئلے سے نمٹا جا سکے۔
اسموگ کے حوالے سے عوامی شعور بیدار کرنے اور حفاظتی اقدامات جیسے ماسک پہننے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کے لیے یہ انتہائی اہم ہے۔ اس کے ساتھ ہی بعض ماہرین نے مزید سخت حکومتی اقدامات اور توانائی کے صاف متبادل استعمال کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ طویل المدتی طور پر اسماگ پر قابو پایا جا سکے۔ ایسے اقدامات کی مدد سے لاہور کو دنیا کے بدترین آلودہ شہروں میں کمی کی جانب لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ تمام اقدامات پنجاب حکومت کے جدید اسموگ مینجمنٹ پلان اور گرینڈ آپریشن کا حصہ ہیں جن کا مقصد فضائی معیار کو بہتر بنانا اور شہریوں کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے.
Source link