بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان ایک بار پھر مؤخر کر دیا، تاہم زرداری ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے چوہدری یاسین کو نیا وزیراعظم نامزد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، لیکن حتمی اعلان مظفرآباد میں متوقع ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کے اعلان کو ایک بار پھر مؤخر کر دیا ہے۔ تاہم ذرائع زرداری ہاؤس کے مطابق پارٹی نے مشاورت مکمل کر لی ہے اور وزراتِ عظمٰی آزاد کشمیر کے لیے چوہدری یاسین کا نام فائنل کیا ہے۔
ذرائع زرداری ہاؤس کا یہ بھی کہنا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وزیرعظم آزاد کشمیر کے نام کا حتمی اعلان مظفرآباد میں کریں گے۔ پارٹی قیادت کے مطابق اعلان میں تاخیر کا مقصد اتحادی مشاورت کو حتمی شکل دینا اور آئندہ سیاسی حکمتِ عملی پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔
زرداری ہاؤس اسلام آباد میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادکشمیرکا مقدمہ او آئی سی سمیت ہر فورم پر لڑا، پیپلزپارٹی کی بنیادکشمیر کاز پر رکھی گئی، پیپلز پارٹی تین نسلوں سےکشمیر کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نےگزشتہ الیکشن میں بھرپورحصہ لیا، گزشتہ انتخابات پی ٹی آئی دور حکومت میں ہوئے تھے، ہماری کامیابی کو شکست میں تبدیل کیاگیا، آزادکشمیر اور گلگت انتخابات میں ہمیں شکست دلائی گئی۔
انھوں نے کہا کہ سازش کی وجہ سے آزادکشمیر میں سیاسی خلاپیداہوا، سازش کی وجہ سےکشمیر کاز کو نقصان پہنچ رہاہے، ہم عالمی سطح پر کشمیرکی صحیح نمائندگی کرسکتے ہیں۔ ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنانےکی پوزیشن میں ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ موجودہ اسمبلی مدت پوری کرے، کوشش ہوگی کہ عوام کی امنگوں پر پورا اتریں، کشمیری عوام سے وعدہ کرتاہوں کہ مایوس نہیں کروں گا، پوری دنیا میں کشمیرکی نمائندگی کرتا رہوں گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر معذرت کر لی ہے۔
ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے پہلے نئے انتخابات کی یقین دہانی کروا دے تو بھی وہ پاور شیئرنگ میں شامل نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی وزارتِ عظمیٰ کے لیے جس بھی امیدوار کو نامزد کرے، ن لیگ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا اور تحریکِ عدم اعتماد میں بھی پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا جائے گا۔
Source link
 The Republic News News for Everyone | News Aggregator
The Republic News News for Everyone | News Aggregator
 
					
