ٹرمپ نے تجارت سے ایک اور جنگ رکوا دی، اقوام متحدہ پر کڑی تنقید – World

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں امن معاہدہ طے پاگیا۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب میں انہوں نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ سب اقوام متحدہ کو کرنا چاہیے تھا، لیکن ہم نے یہ سب خود کر لیا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا ’اقوام متحدہ صرف میرا ٹیلی پرامپٹر بند کرنے میں ماہر ہے‘۔

ملائیشیا میں منعقدہ آسیان سمٹ کے دوران ’کمبوڈیا تھائی لینڈ‘ کے وزرائے اعظم نے امن معاہدے پر دستخط کردیے۔ تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم انوار ابراہیم نے ثالث کے طور پر شرکت کی۔

اس معاہدے کو ’کوالالمپور امن معاہدے‘ کا نام دیا گیا ہے۔ جس کے تحت تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور خطے میں پائیدار امن کے لیے کئی معاملات پر اتفاق کیا ہے۔

دونوں ممالک نے سرحدی علاقوں سے بھاری اور تباہ کن ہتھیاروں کو ہٹانے سمیت قیدیوں کی رہائی پر بھی اتفاق کیا ہے۔ تقریب کے دوران امریکی صدر نے ملائیشیا، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے ساتھ باہمی تجارت اور نایاب معدنیات کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے۔

اس معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کو آڑے ہاتھوں لیا، کہا کہ ’آج لاکھوں لوگ زندہ ہیں کیونکہ یہ امن معاہدہ ممکن ہوا۔ یہ سب اقوام متحدہ کو کرنا چاہیے تھا، مگر وہ کچھ نہیں کرتے۔ وہ صرف میرا ٹیلی پرامپٹر بند کرنے میں ماہر ہیں‘۔

انہوں نے جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران پیش آنےوالے واقعے کا دوبارہ ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ میں لفٹ بھی کام نہیں کر رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے یہ معاہدہ خود کیا، سب حیران رہ گئے کہ یہ اتنی جلدی اور آسانی سے کیسے ہو گیا‘۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک افغان مسئلے کے حل میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا۔

صدر ٹرمپ نے ملائیشیا میں منعقدہ آسیان (ASEAN) سربراہی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ’سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی کشیدگی شروع ہو گئی ہے، اسے بھی جلد حل کر لوں گا‘۔

صدر ٹرمپ نے پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ایک بار پھر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ دونوں اچھے لوگ ہیں اور مجھے اُن پر اعتماد ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکی کوششیں پاک افغان مسئلے کے جلد حل میں مددگار ثابت ہوں گی‘۔

اس موقع پر انہوں نے دیگر جنگیں روکنے کے حوالے سے اپنا مؤقف دہرایا اور کہا کہ ’تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ اُن 8 جنگوں میں سے ایک ہے جو میں نے 8 ماہ میں روکیں، اور ایک اور جنگ رکوانا ابھی باقی ہے‘۔



امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ امن معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر حماس غزہ میں موجود یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کرے گی، تو امن معاہدے میں شامل دوسرے ممالک اس معاملے میں کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں میں اس پیشرفت پر گہری نظر رکھی جائے گی۔

صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر قطر غزہ میں امن فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے، اور انہوں نے قطر کے امیر سے ملاقات کے دوران اس منصوبے کی حمایت کا ذکر کیا۔ اسی تناظر میں انہوں نے اعلان کیا کہ غزہ میں ایک بین الاقوامی عارضی امن فورس یا ”اسٹیبلائزیشن فورس“ جلد تعینات کی جائے گی۔


Source link

Check Also

استنبول میں پاک افغان مذاکرات آج بھی جاری – Pakistan

استنبول میں پاک افغان مذاکرات آج بھی جاری – Pakistan

ترکیہ کے شہر استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات آج بھی جاری ہیں۔ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *