کراچی کے شہریوں کے لیے معافی مانگنے پر پہلا ای چالان منسوخ جب کہ 14 دن میں ادائیگی کی صورت میں چالان کی رقم 50 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد ای چالان کے سلسلے میں شہریوں کے لیے اہم رعایتی پالیسی کا اعلان کردیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق اگر کسی شہری کو پہلا چالان موصول ہو تو وہ معافی نامہ جمع کروا کر جرمانے سے استثنیٰ حاصل کرسکتا ہے جب کہ دوسری مرتبہ چالان ہونے کی صورت میں اگر شہری 14 دن کے اندر جرمانہ ادا کرے تو اسے 50 فیصد رعایت دی جائے گی تاہم 21 دن سے زائد تاخیر کی صورت میں مکمل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق، موٹرسائیکل سوار کا سگنل توڑنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ مقرر کیا گیا ہے لیکن 14 دن کے اندر ادائیگی کی صورت میں صرف 2500 روپے جمع کرانے ہوں گے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہری مقررہ مدت میں چالان جمع کروا کر رعایت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نئی پالیسی کا مقصد شہریوں کو بروقت ادائیگی کی ترغیب دینا اور ٹریفک نظم و ضبط کو بہتر بنانا ہے۔
دوسری جانب آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنک سسٹم اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق دوسرا جائزہ اجلاس سینٹرل پولیس آفس میں منعقد ہوا۔
جس میں ایڈیشنل آئی جیز کراچی ، ویلفیئرز ، ٹریننگ ، ڈی جیز ، سیف سٹی ، ڈی آئی جیز ہیڈ کواٹرز، سندھ پولیس ہائی وے پیٹرول ، اسٹیبلشمنٹ ، ڈی ایل برانچ ، ٹریفک کراچی ، آئی ٹی ، فنانس ، اے آئی جیز نے بالمشافہ جبکہ ڈویژنل ڈی آئی جیز اور ضلعی ایس ایس پیز نے ذریعہ وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ضلعی ٹریفک افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نئے ٹریفک قوانین و جرمانوں کا نفاذ صوبے بھر میں یکساں ہے ، صوبائی سطح پر بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں سمیت ٹریفک کی دیگر خلاف ورزیوں پر نئے قوانین کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار روپے تک ہے جب کہ جرمانے کی 14 یوم کے اندر ادائیگی کی صورت میں 50 فیصد تک رعایت دی گئی ہے جب کہ 50 خلاف ورزیوں کا رعایتی جرمانہ دو سے ڈھائی ہزار روپے تک ہے۔
انہوں نے کہا کہ آگاہی اور تنبیہہ کے باوجود جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں جرمانہ بالترتیب بڑھتا جائے گا جبکہ صوبے کے تمام اضلاع میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق شعور بیداری اور آگاہی مہم تیز کی جائے۔ ٹریفک شکایات سے متعلق ہر ضلع میں سہولت سینٹرز قائم کیے جائیں۔
اس موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت 59 خلاف ورزیوں کو مانیٹر اور جرمانہ کیا جارہا ہے، صرف 9 انتہائی مہلک و سنگین خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے زائد جرمانہ مختص ہے جب کہ ون وے ، کم عمر بچوں کا ڈرائیونگ کرنا ، ون ویلنگ ، ڈرفٹنگ ،لائٹس کے بغیر ، غیر رجسٹرڈ گاڑیاں ، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ ، ٹریفک لائٹ سگنلز کی خلاف ورزی اور گاڑیوں کی غیر قانونی اوور ٹیکنگ سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا پر بھاری گاڑیوں کے جرمانے کو موٹرسائیکل و کار کے جرمانوں سے منسوب کیا جارہا ہے، صرف کراچی میں ٹریفک جرمانوں سے متعلق شکایات کے لیے 11 مقامات پر سہولت سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں پر ایس پی ، سی پی ایل سی نمائندہ اور ڈی ایس پی ٹریفک یا متعلقہ افسران شکایت کا ازالہ کریںگے جبکہ چالان میں دیئے گئے جرمانہ سے متعلق شکایت کے ازالہ کا وقت جرمانہ کی مدت میں شمار نہیں ہوگا۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ جرمانے کی اطلاع بذریعہ پاکستان پوسٹ، ایس ایم ایس سروس اور ایپلیکیشن سے کی جارہی ہے ، کراچی میں ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے روڈ سیفٹی اقدامات کا آغاز گزشتہ روز پیر سے شروع ہوگیا ہے۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator