کراچی میں پولیس حراست میں جاں بحق ہونے والے نوجوان محمد عرفان کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی زاہد علی نے مقدمہ ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
ریمانڈ مکمل ہونے پر گرفتار دو پولیس اہلکار عابد شاہ اور آصف کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ یہ قتل آپ لوگوں نے کیا ہے یا پھر بلی کا بکرا بنایا گیا ہے؟ جس پر ملزمان نے جواب دیا، ہمارے ہاتھ سے بندہ نہیں مرا، بس ایسا ہی کچھ سمجھ لیجیے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ اب ایف آئی اے کے حوالے کیا جا رہا ہے، اور یہ ادارہ تفتیش کے بعد واضح کرے گا کہ اس واقعے کے اصل ذمہ دار کون ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ ملزمان کی کسٹڈی فوری طور پر ایف آئی اے کے حوالے کی جائے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ہم آج ہی ملزمان کو ایف آئی اے کے حوالے کر دیں گے۔ واقعے میں ملوث چار دیگر پولیس اہلکار، اے ایس آئی سرفراز، کانسٹیبل وقار، ہمایوں اور فیاض مفرور ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
تفتیشی افسر کے مطابق گرفتار ملزمان نے محمد عرفان کو حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے وہ جان کی بازی ہار گیا۔ عدالت نے کیس کی مزید تفتیش ایف آئی اے کے سپرد کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator