کیمرون: دنیا کے معمر ترین حکمران دوبارہ منتخب، ملک بھر میں مظاہرے – World

وسطی افریقہ کے دل میں واقع ملک کیمرون اس وقت سیاسی ہلچل کا مرکز بن چکا ہے۔ 92 سالہ صدر پال بیا ایک بار پھر ملک کے صدر منتخب ہو گئے ہیں، جس کے بعد دارالحکومت اور تجارتی مرکز دوالا سمیت مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے۔

رائٹرز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے سرکاری نتائج کے مطابق، پال بیا نے 53.66 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف عیسٰی چیروما باکاری نے 35.19 فیصد ووٹ لیے۔ اس کے ساتھ ہی چار دہائیوں سے برسرِ اقتدار پال بیا کو آٹھویں بار صدارت ملی، جو انہیں سن 2033 تک، تقریباً 100 سال کی عمر تک، اقتدار میں رکھ سکتی ہے۔

دوسری جانب، اپوزیشن امیدوار چیروما باکاری نے ایک ہفتہ قبل ہی اپنی جیت کا اعلان کر دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ کسی اور نتیجے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ جب ابتدائی غیر سرکاری نتائج میں بیا کی برتری ظاہر ہوئی، تو ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

دوالا میں مشتعل مظاہرین نے سڑکیں بند کر دیں، ٹائروں کو آگ لگا دی، اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کیا۔ شہر کے وہ علاقے جو عام دنوں میں موٹر بائیکس اور دکانوں سے بھرے ہوتے ہیں، اب سنسان پڑے ہیں۔

پال بیا نے اپنے سوشل میڈیا پیغام ایکس پر پوسٹ میں عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک بار پھر ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے انتخابی تشدد میں جانی نقصان پر افسوس ظاہر کیا اور ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

ادھر اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آخر میں کم از کم چار افراد دوالا میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوئے۔ چیروما باکاری نے الزام لگایا کہ شمالی شہر گاروا میں ان کے گھر کے باہر دو شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ تاہم آزاد ذرائع نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

ایک مظاہرین نے بتایا، ’سب جانتے ہیں کہ اکثریت نے عیسٰی چیروما باکاری کو ووٹ دیا۔ یہ ناقابلِ قبول ہے کہ صدر بیا جنگ زدہ علاقوں سے بھی فتح کے دعوے کر رہے ہیں۔‘



بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق، بیا کو اب ایک کمزور عوامی مینڈیٹ حاصل ہوا ہے۔ انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے افریقہ پروگرام ڈائریکٹر موری تھی موٹیگا نے کہا، ’بیا کو فوری طور پر قومی مفاہمتی عمل کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ حالات مزید نہ بگڑیں۔‘

پال بیا 1982 سے اقتدار میں ہیں۔ انہوں نے 2008 میں آئینی ترمیم کے ذریعے صدارتی مدت کی حد ختم کر دی تھی۔ کیمرون کی طرح، افریقہ کے دیگر کئی ممالک میں بھی معمر حکمران اقتدار میں ہیں، ٹوگو کے صدر 86 سال کے ہیں، جبکہ آئیوری کوسٹ کے صدر 83 سال کے۔

دوسری جانب، عوام میں تبدیلی کی خواہش بڑھتی جا رہی ہے۔ ملک کی تیل اور کوکو کی پیداوار کے باوجود معاشی ترقی سست رہی ہے۔ حتیٰ کہ بیا کی اپنی بیٹی برینڈا بیا نے بھی ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں ووٹروں سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے والد کو ووٹ نہ دیں، بعد میں یہ ویڈیو حذف کر دی گئی۔


Source link

Check Also

پہلا ٹی 20: جنوبی افریقا نے پاکستان کو 55 رنز سے ہرا دیا – Sports

پہلا ٹی 20: جنوبی افریقا نے پاکستان کو 55 رنز سے ہرا دیا – Sports

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹی20 میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کوشکست …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *