124 سال سے اُلٹی لٹک کر چلنے والی انوکھی ٹرین – Trending


جرمنی کے شہر وُپرٹال میں ایک انوکھا ریلوے سسٹم ہے، جس کی گاڑیاں ٹریک کے نیچے لٹکتی ہیں اور دریا کے اوپر تیرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ اسے شروبے بان کہتے ہیں، اور یہ دنیا کی سب سے پرانی معلق مونو ریل ہے، جو 1901 سے چل رہی ہے۔

یہ دنیا کا سب سے پرانا نظام ہے، جو ایک صدی سے زیادہ عرصے بعد بھی ہزاروں مسافروں کو روزانہ لے جاتی ہے اور سیاح اسے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ یہ شہر کی شاہ شناسی اور تاریخ کا ایک جاندار نشان بھی ہے۔

وپرٹال کے زندہ دل شہر میں یہ ٹرین لمبے لوہے کے محرابوں کے اوپر چلتی ہے، جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گاڑی سڑکوں کے اوپر بغیر کسی مشکل کے تیر رہی ہے۔ گاڑیاں سڑکوں، بازاروں اور پیدل چلنے والوں کے اوپر سے گزرتی ہیں اور راستہ آخرکار وپر دریا کے خوبصورت مناظر تک کھلتا ہے۔

اونٹ کی تیز رفتار کار کو ٹکر، ویڈیو وائرل

کچھ حصوں میں یہ زمین سے تقریباً 29 فٹ (9 میٹر) کی بلندی پر چلتی ہے، جو مسافروں کو نہ صرف شہر دیکھنے کا منفرد زاویہ فراہم کرتی ہے بلکہ انجینئرنگ کی مہارت کا بھی مظاہرہ کرتی ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ شروبے بان میں گاڑیاں ٹرین ٹریک کے اوپر نہیں بلکہ اس سے لٹکی ہوئی چلتی ہے۔ پہیے نیچے کے بجائے ٹریک کے اوپر لگے ہوتے ہیں۔ مسافر سیدھے بیٹھے رہتے ہیں اور نیچے سے گزرتے شہر کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ ہوا میں تیر رہے ہوں۔

پورا سفر 20 اسٹیشنز پر رک کر تقریباً 35 منٹ میں مکمل ہوتا ہے، جس دوران مسافر دریا، شہر کے مختلف حصے اور نیچے کی روزمرہ زندگی دیکھ سکتے ہیں۔

شروبے بان کی کہانی 19ویں صدی کے آخر سے شروع ہوتی ہے۔ اس کی تعمیرات کا سلسلہ 1898 میں شروع ہوا اور ابتدائی تجرباتی رنز کے بعد 1901 میں اسےعوام کے لیے کھول دیا گیا۔

یہ نظام وپرٹال کے تنگ دریا کی وادی میں نقل و حمل کا ایک حل تھا اور جلد ہی شہر کی علامت بن گیا۔ 1880 کی دہائی میں وپرٹال کی کپڑا سازی کی صنعت نے شہر کو ترقی یافتہ شہری مرکز میں بدل دیا تھا۔ آبادی بڑھ رہی تھی اور نقل و حمل ضروری ہو گیا تھا، لیکن روایتی ٹرام اور ریل اس وادی میں فٹ نہیں ہوتے تھے۔

انجینئر اور کاروباری شخصیت یوگن لانگن نے اس مسئلہ کا حل معلق ریل کی صورت میں پیش کیا۔ انہوں نے پہلے مال برداری کے لیے اس کا تجربہ کیا اور پھر اسی سسٹم کو شہر کے لیے تجویز کیا۔ 1901 تک، شہر میں الٹی ٹرین کے دور کا آغاز ہو گیا۔

’تین مہینے میں 50 کلو وزن کم کریں اور نئی اسپورٹس کار جیتیں‘

شہر کی پہلی گاڑی، کائزر ویگن، اب بھی محفوظ ہے اور خاص تقریبات یا پرائیویٹ ٹورز کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

شروبے بان شہر کے عوامی ٹرانسپورٹ کا اہم حصہ ہے، روزانہ تقریباً 80,000 مسافر اس پر سفر کرتے ہیں۔

یہ انوکھی ٹرین نہ صرف سفر کے لیے بلکہ سیاحوں کے لیے بھی بہت کشش رکھتی ہے، کیونکہ شہر کا نظارہ اونچائی سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

شروبے بان کے اسٹیشنز شہر کے اہم مقامات کے قریب ہیں، لہٰذا یہ سیاحوں کے لیے شہر گھومنے کا بہترین آغاز بھی ہے۔

24 گھنٹے کا پاس 8.80 یورو میں دستیاب ہے، چھ سال تک کے بچوں کے لیے مفت سفرکی سہولت موجود ہے۔

شروبے بان کی سب سے بڑی انوکھی بات یہ ہے کہ یہ دنیا کی سب سے پرانی سسپنشن مونو ریل ہے۔ جدید گاڑیوں اور اسٹیشنز کے باوجود، شہر نے اپنی تاریخی شناخت کو بھی برقرار رکھا ہے۔ یہ ٹرین شہر کی ترقی، صنعتی تاریخ اور جدید انجینئرنگ کا بہترین امتزاج پیش کرتی ہے۔


Source link

Check Also

نئے صوبوں کے لیے آئینی ترمیم ہوسکتی ہے، وفاقی وزیر صحت – Pakistan

نئے صوبوں کے لیے آئینی ترمیم ہوسکتی ہے، وفاقی وزیر صحت – Pakistan

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما اور وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *