خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں کے کچھ رہنماؤں اور قبائلی جوانوں نے ایک پشتو آڈیو پیغام میں اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان کی جانب سے بارڈر پار داخل ہونے والے دہشتگردوں کے خلاف سیاسی و عسکری کردار کے ساتھ سلاح اٹھائیں گے اور پاک فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑیں گے۔
آڈیو پیغام میں قبائلی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ”وطن کی دفاع ہم پر فرض ہے“ اور انہوں نے واضح کیا کہ انہیں اپنی زمین اور عوام کی حفاظت کا طریقہ معلوم ہے۔ پیغام میں مزید کہا گیا ”ہم نے پہلے بھی دہشتگردوں کو سبق سکھایا ہے، اور اب بھی ہم انہیں سبق سکھائیں گے۔“
قبائلی ذرائع کے مطابق یہ پیغام اسی پس منظر میں جاری کیا گیا جب سرحدی کشیدگی اور سرحد پار سے ممکنہ وارداتوں سے متعلق خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ پیغام میں قبائلیوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا مقصد مقامی سیکیورٹی اور شہری تحفظ کو یقینی بنانا ہے اور وہ پاک فوج کے ساتھ مل کر کارروائیاں کریں گے۔
آڈیو پیغام پشتو زبان میں جاری کیا گیا اور سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔
قبائلی رہنماؤں نے واضح طور پر کہا کہ وہ پاک فوج کے ساتھ یکجہتی میں ہیں اور دہشتگرد عناصر کی سرگرمیوں کو روکا جائے گا۔
پیغام میں یہ بھی اشارہ کیا گیا کہ قبائلیوں کی سابقہ کارروائیاں دہشتگرد گروہوں کو نقصان پہنچا چکی ہیں اور ضروری ہونے پر دوبارہ کارروائی کی جائے گی۔
سیکورٹی ماہرین اور حکام عمومی طور پر اس طرح کی خودسرانہ عسکری کارروائیوں کے بارے میں محتاط ردعمل کا اظہار کرتے ہیں، کیونکہ غیرقانونی طور پر ہتھیار اٹھانا علاقائی استحکام اور قانونِ نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کو پیچیدہ بنا سکتا ہے۔ سرکاری تاثر، تعاون اور قائمہ حکمتِ عملی کا دارومدار متعلقہ ریاستی اداروں کی ہدایات اور ضابطۂ کار پر ہوگا۔
اس خبر کے متن میں دیئے گئے دعووں اور بیانات کا تعلق ایک آڈیو پیغام اور قبائلی ذرائع سے منقول ہے؛ تاحال وفاقی یا صوبائی سطح پر اس کی باضابطہ تصدیق یا سرکاری ردِعمل عوام کے سامنے نہیں آیا۔
مناسب ہوگا کہ متعلقہ حکام سے باضابطہ بیانات اور سیکیورٹی فورسز کی جاری کارروائیوں کے بارے میں تصدیق طلب کی جائے۔
Source link
The Republic News News for Everyone | News Aggregator